انسان تباہ تو ہو سکتا ہے لیکن شکست نے کھا سکتا اسی فقرے کو مدے نظر رکتے ہوے میں اپ کو میل کر رہا ہوں انسان کو دوسرے انسان کے ساتھ رواداری کے ساتھ پیش آنا چایے دنیا میں ہر طرح کے لوگ آباد ہیں جن کے رنگ نسل مزہب اور نظریات الگ الگ ہیں جن کی پسند اور ناپسند مختلف ہیں اب اس کے دو حال ہیں ناپسندیدہ اور اپنے سے مختلف نظریات کے لوگوں کو مار دیا جاے یا ان کو صفہ ہستی سے مٹا دیا جاے یا پھر ان کو برداشت کیا جاے مخالف کو برداشت کرنے کا نام رواداری ہے رواداری ایک ایسا جذبہ ہے جس میں ہم دوسرے سے نفرت کرتے ہیں نہ محبت کرتے ہیں صرف اسے برداشت کرتے ہیں
No comments:
Post a Comment